ڈاڑھی کٹوانے
والے شخص کی امامت کا شرعی حکم
سوال:
کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ میں کہ ایک شخص حافظ قرآن تقریباً عرصہ چھ سال
سے قرب رمضان ڈاڑھی کٹوانا چھوڑ دیتاہے۔اور مسجد میں علماء واحباب کے سامنے بھر پور
توبہ کا اظہار کرتاہے۔مگر رمضان کے بعد دوبارہ کٹوانے کا عمل شروع کر دیتاہے۔اس سال
پھر ایسے ہی توبہ کی اور عہد کیا کہ میں ڈاڑھی نہیں کٹواؤں گا۔مجھے تراویح مسجد میں
پڑھانے دی جائے جب کہ ڈاڑھی ابھی تک مٹھی بھر نہیں ہوئی۔قرآن وسنت کی روشنی میں اس
کے پیچھے نماز تراویح پڑھنا اور اسے انتظامیہ مسجد کا مصلیٰ پر کھڑا کرنا درست ہے یا
نہیں؟